رام اللہ – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)لائرز فار جسٹس گروپ نے کہا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک فلسطینی اتھارٹی کی وفادار پولیس نے 726 شہریوں کو سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا ہے، جن میں مزاحمت کار، کارکن، اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے قیدی، یونیورسٹی کے طلباء اور دیگر شامل ہیں۔
لائرز فار جسٹس گروپ کے ڈائریکٹر مہند کراجا نے کہا کہ ان کے گروپ نے سال کے آغاز سے اب تک سیاسی گرفتاری کے 221 مقدمات کی پیروی کی ہے، لیکن یہ کہ 726 کی تعداد میں ایسے مقدمات شامل ہیں جن کی پیروی تمام انسانی حقوق کے اداروں نے کی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ فلسطینی اتھارٹی اور اس کی سکیورٹی سروسز نے بہت سے سیاسی نظربندوں کو مجبور کیا کہ وہ وکلاء کے ایک گروپ کے ساتھ ان خلاف ورزیوں، تشدد اور ناروا سلوک کے بارے میں کوئی بات نہ کریں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ سال 2023 ان سالوں میں سے ایک ہے جس میں فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے فلسطینی مزاحمت کاروں کا تعاقب کیا اور انہیں ایک منظم مہم کے ذریعے گرفتار کیا، جس کا آغاز نابلس سے ہوا۔پھر جنین اور مغربی کنارے کے باقی شہروں تک منتقل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کی پولیس اب بھی بہت سے مزاحمتی کارکنوں کو بغیر کسی قانونی بنیاد کے اپنی جیلوں میں نظر بند کر رہی ہے، جن میں سب سے سینیر مصعب اشتیہ ہیں، جس کی رہائی کا فیصلہ کیے جانے کے عدالتی حکم کے باوجود رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔