عرب ڈاکٹرزانجمن کی القدس کمیٹی نے عرب دنیا کی اسلامی اور عیسائی مذہبی تنظیموں سے عظیم مذہبی رہنما احمد الطبیب کی جانب سے تصدیق یافتہ مصر کی ازھر یونیورسٹی کے فتوے پر عملدرآمد کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس فتوی کے مطابق جب تک مسجد اقصی پر یہودی قابض ہیں مسلمانوں کے لیے اس کی زیارت ناجائز ہے۔
کمیٹی نے اپنےحالیہ بیان میں اسرائیلی فوج کی کڑی نگرانی اور حفاظتی اقدامات میں 45 یہودی مذہبی پیشواؤں کے مسجد اقصی میں داخل ہونے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنہ 2000 ء میں صہیونی قاتل ایریل شیرون کی جارحیت کی طرح کی کارروائی تھی، انہوں نے کہا کہ اس وقت ایریل شیرون کی اس حرکت پر انتفاظہ اقصی شروع ہوگئی تھی۔
کمیٹی نے صہیونی حکومت کے انتہاپسند یہودیوں کے اقدامات سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے القدس کو یہودیانے کے منصوبوں کا کھلم کھلا اعلان کررکھا ہے۔ جبکہ دوسری طرف عالم عرب اس کے رد عمل میں صہیونی ریاست سے بالواسطہ مذاکرات کی بات کررہا ہے۔
کمیٹی نے خبردار کیا کہ مستقبل میں بھی صہیونیوں کی جانب سے مسجد اقصی اور دیگر مقدسات کے خلاف دیگر کئی مذموم کارروائیوں کی توقع ہے کیونکہ پورے شہر کو یہودیانے کی پالیسی اور فریم ورک میں یہودی کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے 12 مئی کو نام نہاد یہودی سال کے آغاز کے موقع پر بعض کٹر انتہا پسند یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصی کے سامنے یہودی مارچ کے اعلان سے بھی خبردار کیا۔