بیروت [مرکز اطلاعات فلسطین فاونڈیشن] لبنان کی مقاومتی تحریک “حزب الله” کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ “سید ہاشم صفی الدین” نے کہا ہے کہ صیہونی رژیم جنین میں اپنا ایک بھی ہدف حاصل نہیں کر سکی۔ یاد رہے کہ سوموار کے روز صیہونی فوج نے جنین پر زمینی اور فضائی حملہ کر دیا تھا جو منگل کی شب تک جاری رہا۔ صیہونی فوج نے یہ حملہ فلسطینی مقاومت کے مشترکہ کمانڈ آپریشنل روم اور میزائل سازی سے وابستہ مقامات کو نشانہ بنانے کی غرض سے کیا۔ تاہم فلسطینی مقاومتی فورسز سے شدید جھڑپیں ہونے کی وجہ سے اسرائیلی فوج کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ اس حملے کے نتائج کے حوالے سے ایک صیہونی اخبار نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ اس عسکری کارروائی سے کوئی اسٹریٹجک تبدیلی حاصل نہ ہو سکی، یہ حملہ دکھاوے کی حد تک تھا اور صیہونی آبادکاروں کے لئے Pain killer Medicine تھی۔ یہ حملہ ایسی بیماری کے لئے عارضی چین کی گولی تھی جس کا کوئی علاج نہیں۔
اس جارحیت پر سید ہاشم صفی الدین نے کہا کہ جو کچھ جنین میں ظاہر ہو رہا ہے وہ مقاومت کی فتح ہے۔ مقاومت دشمن کا عزم کچلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن، مقاومت کو ختم کرنے کا مقصد حاصل نہ کر سکا۔ حزب الله کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ نے لبنان کی داخلی صورتحال کے بارے میں کہا کہ صدر کے انتخاب سمیت لبنان کے تمام بحرانوں کا حل بات چیت میں مضمر ہے۔ نسل برست اور اشتعال انگیز بیانات سے مسائل اور زیادہ گھمبیر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان میں بعض سیاستدانوں کے بیانات کا مقصد عوام کی حوصلہ شکنی اور ملک کی تعمیر کو روکنا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال میشل عون کی مدت صدارت ختم ہونے کے بعد سے لبنان میں صدارتی خلاء پیدا ہو گیا جو ابھی تک جاری ہے۔ نیز پارلیمنٹ کے متعدد اجلاس منعقد ہونے کے باوجود بھی ابھی تک صدر کا انتخاب ممکن نہیں ہو سکا۔