اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے نایب صدر الشیخ صالح العاروری نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں ایک پناہ گزین کیمپ میں آج سوموار کے روز اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
العاروری نےایک بیان میں کہا ہے کہ جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت فلسطینیوں کےخلاف قابض ریاست کے مظالم کی ایک نئی کڑی ہے۔
العاروری نے کہا کہ اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے باوجود فلسطینی قوم کی تحریک آزادی جاری رہے گی۔ اسرائیلی دشمن ہمیشہ فلسطینیوں کو کچلنے اور آزادی کی آواز کو دبانے کی کوشش کرتا رہا ہے مگر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے باوجود فلسطینی قوم کا جذبہ حریت کم نہیں کرسکا۔
العاروری نے اقصیٰ ٹی وی کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا کہ قابض فوج سبق نہیں سیکھتی، خاص طور پر یہ مجرمانہ، فاشسٹ حکومت پوری دنیا کے سامنے بے باکی اور ڈھٹائی کے ساتھ اپنے جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ “ہماری قوم جنین میں مزاحمت کے ساتھ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ قابض ریاست جو کہ جنین میں مزاحمت کو کچلنے کے لیے طاقت کے مکروہ ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کی اس کارروائی سے فلسطینی مزاحمت کم زور نہیں ہوگی بلکہ فلسطینی قوم میں دشمن کے خلاف نفرت میں مزید اضافہ ہوگا۔
خیال رہے کہ آج سوموار کے روز جنین شہر میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں اپاچی ہیلی کاپٹروں اور بری فوج کے دستوں کے ساتھ چڑھائی کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 8 نہتے فلسطینی شہید اور 50 زخمی ہوگئے۔