کل جمعہ کو غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے شمال میں بیت امر قصبے میں اسرائیلی قابض افواج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران ایک نوجوان اور ایک فوٹو جرنلسٹ براہ راست آتشیں گولیوں سے زخمی ہوگیا۔ اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے فلسطینی شہریوں پر ربڑ کی کوٹیڈ دھاتی گولیوں سے بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے۔
میڈیا ایکٹیوسٹ محمد عوض نے کہا کہ قابض فوج کے علاقے پر دھاوا بولنے کے بعد بیت امر کے علاقے عصیدا میں جھڑپیں شروع ہوئیں، جس کے نتیجے میں دو نوجوان گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے، جن میں سے ایک صحافی ایھاب العلامی شامل تھے،زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ متعدد شہری ربڑ کی کوٹیڈ دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ زہریلی آنسو گیس کی شیلنگ سے درجنوں شہری دم گھنٹے سے متاثر ہوئے۔ زخمیوں کوفلسطینی ہلال احمر کی جانب سے ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔
دوسری جانب قابض فوج نے حسین علی ہمدونی نامی نوجوان کو جنین کے جنوب میں یباد قصبے کے قریب امریحہ گاؤں سے شدید زدوکوب کرنے کے بعد گرفتار کر لیا۔
حمدونی کی اہلیہ کا دم گھٹنے سے ان پر آنسو گیس کے گولے داغے گئے اور اسرائیلی فوجیوں نے ایمبولینس کو اس مقام تک پہنچنے سے روک دیا۔
مغربی کنارے میں گذشتہ شب اور جمعہ کو کئی علاقوں میں میدانی واقعات دیکھنے میں آئے جن میں چھاپے، گرفتاریاں اور قابض افواج کے ساتھ تصادم شامل ہیں۔