Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

صہیونی فوج کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق مصری فوجی کی تدفین

ہفتے کی شام مصر اور اسرائیل کی سرحد پر ایک جھڑپ میں مارے جانے والے مصری بارڈر پولیس اہلکار محمد صلاح کی میت اس کے ورثاء کے حوالے کیے جانے کےبعد آج اس کے آبائی علاقے میں اسے سپرد خاک کردیا گیا۔

مقتول مصری اہلکار کی نعش اس کے ورثاء کے حوالے کیے جانے کے بعد آج سوموار شمالی مصر کی قلیوبیہ گورنری میں اسے دفن کیا گیا۔ مقتول کی نماز جنازہ میں چند افراد نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ ہفتے کے روز سرحد پر جھڑپ کے دوران مصری اہلکار کی فائرنگ سے تین اسرائیلی فوجی ہلاک اور  متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ جوابی فائرنگ میں مصری سکیورٹی اہلکار بھی مارا گیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے مقتول مصر اہلکار کی لاش قبضے میں لے لی تھی جسے آج صبح اس کے ورثاء کے حوالے کیا گیا جہاں اس کے خاندان کے چند افراد کی موجودگی میں العمار گاؤں کے قبرستان میں اس کی تدفین کی گئی۔ اس موقعے پر مقتول اہلکار کے لواحقین کو سختی کے ساتھ مقامی، عرب اور عالمی میڈیا کے ساتھ بات چیت سے منع کیا گیا تھا۔

یہ 23 سالہ سپاہی محمد صلاح ابراہیم کا نام سامنے آنے کے بعد اس کی  تصاویر زیادہ تر اس کے فیس بک اکاؤنٹ سے لی گئی ہیں۔

اس کے دوستوں کا کہنا ہے کہ صلاح محمد ابراہیم ایک معتدل نوجوان تھا اور اس کی کبھی کسی قسم کی سیاسی  یا مذہبی وابستگی نہیں دیکھی گئی۔

بڑھئی کے پیشے سے منسلک

معلومات کے مطابق ہلاک ہونے والا فوجی قاہرہ کے مشرق میں عین شمس کے علاقے میں واقع ایک اپارٹمنٹ میں اپنی والدہ اور دو بھائیوں پر مشتمل اپنے اہل خانہ کے ساتھ مقیم تھا اور وہ اپنی کفالت کے لیے ایک “الومیٹل ٹیکنیشن” اور بڑھئی کا کام کرتا تھا۔ اس کا والد ایک ٹریفک حادثے میں وفات پا چکا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ اس نے اپنی تعلیم مکمل نہیں کی اور صرف تیاری کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔

اس کے علاوہ ان کے فیس بک اکاؤنٹ سے کچھ کمنٹس میں فلسطین سے ان کی محبت کا اظہار کیا گیا۔اس نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ “خدا فلسطین کے ساتھ ہے” ۔ اس کی یہ پوسٹ سابق امریکی نائب صدر مائیک پینس کی جانب سے اسرائیل کے لیے حمایت کے جواب میں پوسٹ کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ مصر اور اسرائیل کےدرمیان سرحد عموما پرامن ہی رہتی ہے اور سرحد پر شاذ ونادر ہی کسی قسم کی کشیدگی یا پرتشدد واقعہ ہوتا ہے۔ مصری فوج کا کہنا ہے کہ دو روز قبل اسرائیل کی سرحد پر پیش آنے والے واقعے کے وقت فوج منشیات کے اسمگلروں کا تعاقب کررہی تھی۔

لاش کی مصر کو حوالگی

قبل ازیں  اسرائیلی نشریاتی ادارے نے اطلاع دی تھی  کہ اسرائیل نے ہفتے کے روز سرحد پر پیش آنے والے سکیورٹی واقعے میں ہلاک ہونے والے مصری فوجی کی لاش قاہرہ کے حوالے کر دی ہے۔

ہفتے کے روز مصر نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر تعینات ایک سکیورٹی اہلکار نے حفاظتی رکاوٹ کو توڑا اور فائرنگ کرکے تین اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں کو قتل کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی جوابی فائرنگ سے مصری فوجی بھی مارا گیا تھا۔

مصری مسلح افواج کے سرکاری فوجی ترجمان کرنل غریب عبدالحافظ نے فیس بک پر ایک بیان میں کہا  کہ اسرائیل کے ساتھ سرحد کی خلاف ورزی کرنے کی کارروائی ہفتے کی صبح منشیات کی سمگلنگ کرنے والے عناصر کے تعاقب کے دوران ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام علاقے کی تلاشی لی جا رہی ہے اور معائنہ کای جا رہا ہے۔ ساتھ ہی واقعے کے حوالے سے قانونی کارروائی کی جائے گی۔

اتوار کے روز ہزاروں اسرائیلیوں نے ان تین اسرائیلی فوجیوں کی آخری رسومات میں شرکت کی جو مصر کی سرحد پر مارے گئے تھے۔ اسرائیل نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس نایاب اور سنگین واقعے کے حالات کی “باریکی سے تحقیقات” کرے گا، جب کہ مصری حکام نے اس سلسلے میں اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan