اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام سے ایک خاتون مرابطہ سمیت دو فلسطینی کارکنوں کو بے دخل کردیا۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے الشیخ جراح میں ایک تقریب پر حملہ کرتے ہوئے القدس کے باشندوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
قابض حکام نے سماجی کارکن محمد ابو الحمص کو دو ہفتوں کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کے الشیخ جراح محلے سے نکل جانے کا حکم دیا۔
القدس کی مرابطہ نفیسہ خویص کو کل بدھ کی سہ پہر پوچھ گچھ کے لیے طلب کیے جانے کے بعد الشیخ جراح محلے سے دو ہفتے کے لیے بے دخلی کا حکم بھی دیا۔
قابض فوج نے الشیخ الجراح محلے میں ایک تقریب کے شرکاء پر حملہ کیا اور محلے کے کچھ دروازوں پر کچھ تصاویر پوسٹ کیں۔
قابض فوج نے پرانے شہر سے ایک نوجوان عبدالرحمٰن شقیرات اور ایک دوسرےشہری علاء نجیب کو بھی گرفتار کیا۔
قابض فوج نے فوٹو جرنلسٹ فراس ہنداوی کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے رپورٹ سونپ دی۔
سال 2023 میں القدس اور مسجد مسجد الاقصی کے خلاف اسرائیلی قابض حکام کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رہا۔
مرکزاطلاعات فلسطین “معطی” نے رواں سال کے آغاز سے لے کر گذشتہ مئی کے آخر تک مقبوضہ بیت المقدس میں قابض ریاست اور اس کے آبادکاروں کی 2209 خلاف ورزیوں کو رپورٹ کیا جس کے نتیجے میں القدس کے 8 باشندے شہئد اور اور 632 دیگر زخمی ہوئے۔