گذشتہ ہفتےغزہ کی پٹی پر نو مئی کی صبح سویرے پانچ روز تک جاری رہنے والی صہیونی جارحیت کے دوران 8 فلسطینی طلباء شہید اوردرجنوں زخمی ہوئے، جب کہ 44 اسکولوں اور کنڈرگارٹنز کو نقصان پہنچا۔
وزارت تعلیم اور اعلیٰ تعلیم نے آج جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہےکہ 8 طلباء شہید جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔ غزہ کی جارحیت کی وجہ سے ہزاروں طلباء اور بچے نفسیاتی صدمے، تناؤ، خوف اور اضطراب کا شکار ہو گئے۔
شہید ہونے والےطلبا میں لڑکیوں کے دلال المغربی سیکنڈری اسکول “اے” سے ایمان علاء عدس، یونیورسٹی کالج آف اپلائیڈ سائنسز سے اس کی بہن دانیہ علاء عدس اور مایار طارق عزالدین اور اس کا بھائی علی طارق عزالدین نے جام شہادت نوش کیا۔
فلسطین نائٹس کنڈرگارٹن سے حجر خلیل البہتینی کے علاوہ فہمی الجرجاوی بیسک اسکول سے لیان بلال مدوخ، الازہر اسکول سے یزن جودت علیان اور الازہر یونیورسٹی سے یوسف جمال ابو خصوان شامل ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجےمیں 23 اسکولوں اور 21 کنڈرگارٹنز کو کلاس رومز، صحن اور فرش کے علاوہ کھڑکیوں اور دروازوں کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پرننگی جارحیت مسلط کی تھی جس میں 33 فلسطینی شہید اور ایک سو سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔ قابض فوج نے بڑے پیمانے پر بمباری کی جس کے نتیجےمیں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ ان عمارتوں میں اسکول اور ہسپتال بھی شامل ہیں۔