کل بدھ کی شام اسرائیلی قابض فوج نے مسلسل تیسرے روزمسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر نمازیوں کو طاقت کے ذریعے بے دخل کرنے کی وحشیانہ کارروائی کی جس میں مزید متعدد نمازی زخمی اور گرفتار کرلیے گئے۔
یروشلم کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ درجنوں قابض فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں سے لیس ہوکر مسجد اقصیٰ پر حملہ کر کے نمازیوں کو القبلی کے نماز گاہ سے باہر نکال دیا۔ اس موقعے پر قابض فوج نے مسجد اقصیٰ میں اعتکاف میں بیٹھے روزہ داروں پر چڑھائی کردی اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج اور پولیس نے مسجد القبلی کا محاصرہ کرکے وہاں پر نمازیوں کو داخلے سے روک دیا۔
فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ اس کا امدادی عملہ مسجد میں موجود ہے مگر اسے اسرائیلی پولیس کی طرف سے پابندیوں کا سامنا ہے۔
عینی شاہدین فلسطینی الشہاب نیوزنیٹ ورک کو بتایا کہ قابض فوج نے مسجد قبلی کی چھت پر چڑھ کر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اورانہیں مسجد اقصیٰ سے نکلنے پرمجبور کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے سے چڑھائی کی اور مسجد کے اندر عبادت کرنے والے متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔
یہ بات عینی شاہدین کی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے کہ قابض انٹیلی جنس نے اتوار کے روز الاقصیٰ میں اعتکاف کرنے والوں کو فون کے ذریعے متنی پیغامات بھیجے اور انہیں وہاں سے نکل جانے کا کہا تھا۔ اس کے بعد قابض فوج مسلسل نمازیوں کو ہراساں کررہی ہے۔ کل بدھ کو اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں گھس کروحشیانہ کارروائی کی جس کے نتیجے میں درجنوں نمازی زخمی اور سیکڑوں کو گرفتارکرلیا گیا تھا۔
دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور معتفکین کی جانب سے قابض اسرائیلی فوج کے خلاف مزاحمت اور ثابت قدمی کی تحسین کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی نمازیوں نے جس بے جگری کے ساتھ قابض فوج کی طرف سے کی گئی جارحیت کا سامنا کیا ہے وہ قابل تحسین ہے۔