اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے الجزائرکے دورے کے دوران اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ الجزائر کی قومی اسمبلی کے سپیکر صالح قوجیل سے ملاقات کی۔ الجزائرآمد کے بعد حماس کے وفد کا اسمبلی سیکرٹریٹ میں استقبال کیا گیا۔ ملاقات میں اراکین قومی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔
اس دورے میں اسماعیل ھنیہ کے ہمراہ حماس کے وفد میں پولیٹیکل بیورو کے کئی ارکان شامل ہیں، جن میں خلیل الھیاء، حسام بدران، محمد نزال، تحریک کے رہ نما اسامہ حمدان، سامی ابو زہری اور الجزائر میں حماس کے مندوب محمد عثمان شامل ہیں۔
ملاقات کے دوران حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے الجزائر کی قیادت اور عوام کی فلسطینیوں کی تحریک آزادی کی حمایت کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے بارے میں الجزائر اور صدر عبدالمجید تبون کا مؤقف، فلسطینی کاز کے لیے الجزائرکی مصالحتی کوششیں اور فلسطینیوں کی مشکل وقت میں مدد پر الجزائر کی خدمات کو سراہا۔
انہوں نے فلسطینی اور الجزائری عوام کے درمیان مضبوط اور مستحکم تعلقات اور مسئلہ فلسطین پر الجزائری عرب اور مستند موقف پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ الجزائر کا یہ دورہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کے جلو میں ہوا ہے۔ مسجد اقصیٰ کے ارد گرد خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے کی کوششوں اور صیہونی دہشت گرد حکومت کے جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کی حکمت عملی تین ترجیحات پر مبنی ہے: جامع مزاحمت، جس میں سب سے اوپر مسلح مزاحمت ہے، پھر فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد اور الجزائر کے اعلامیے سے حماس کے عزم کا اعادہ شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکمت عملی کا تیسرا عنصر الجزائر سمیت عرب اور اسلامی اقوام کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے جو ہمیشہ فلسطینیوں کے حق کے ساتھ کھڑا ہے۔
اس موقعے پر قومی اسمبلی کے اسپیکر صالح قوجیل نے آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کی۔ انہوں نے الجزائر کے اعلامیے کے مطابق فلسطینی اتحاد پر زور دیا اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمت کی اہمیت پرزور دیا۔