Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

امریکی خاتون کے قتل میں صہیونی فوج کے ملوث ہونے کے مزید شواہد کا انکشاف

palestine_foundation_pakistan_rachel-corrie-who-was-killed-by-an-israeli-army-bulldozer-in-the-gaza-strip3

برطانوی اخبار”دی انڈیپنڈ نٹ” نے اپنی حالیہ اشاعت میں اسرائیلی پولیس کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ سات سال قبل غزہ میں ایک اسرائیلی بلڈوزر تلے کچل کر ہلاک ہونے والی امریکی انسانی حقوق کی مندوب”راچیل کوری” کو اسرائیلی فوج نے دانستہ طور پر قتل کیا تھا، اور اس واقعے میں ملوث اسرائیلی فوجی افسر سرکاری سطح پر ہونے والی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔

اخبار نے جمعہ کی اشاعت میں شامل ایک رپورٹ میں کہا ہے کوری کے قتل کی تحقیقات کرنے والی پولیس ٹیم کو ایک آڈیو ٹیپ موصول ہوئی ہے،جس میں کارروائی میں ملوث فوجی افسروں کے مختلف بیانات شامل ہیں۔ جن سے کوری کے قتل کے مزید شواہد ملتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کہ 16 مارچ 2003ء کو بلڈوزر کے نیچے کچلی جانے والی امریکی خاتون کے واقعے سے اسرائیلی فوج کے جنوبی علاقوں میں فیلڈ کمانڈرجنرل ڈرون المونگ کے اس علاقے میں آنے اور ان کی ہدایت کی ایک دستاویز بھی ملی تھی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی جنرل المونگ کی طرف سے امریکی خاتون راچیل کوری کی خصوصی نگرانی کی ہدایات جاری کی گئی تھیں جبکہ صہیونی فوجی افسر کے اس علاقے میں پہنچنے کے بعد کوری کے لیے سخت الفاظ بھی ریکارڈ پرموجود ہیں، جو اس کے قتل کے میں صہیونی فوج کے ملوث ہونے کی اضافی دلیل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ملٹری پولیس کی تفیتش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج کے بلڈوز”ڈی 9″ کے ڈرائیور نے اپنے فوجی کرنل کے ہال میں داخل ہو کر امریکی خاتون کے قتل کی گواہی دینی چاہی تواس موقع پرجنرل مونگ نے انہیں بات کرنے سے روک دیا اور اشارہ کیا کہ اس بارے میں بات نہ کی جائے۔

رپورٹ کےمطابق 16 مارچ 2003ء مقامی وقت کے مطابق دن بارہ بج کر 18 منٹ پر ریزرو فوج کے کمانڈر کرنل باروخ کیرہاتو نے ہال میں داخل ہوتے ہی وہاں پر موجود تمام فوجیوں کو ہدایت کی کہ کوری کے قتل کے سلسلے میں کوئی شخص نہ تو بات کرے اور نہ ہی اس بارے میں کچھ لکھا جائے گا، اس معاملے میں مکمل طور پر خاموشی اختیار کی جانی چاہیے۔

دوسری جانب کوری کے خاندان کے فلسطینی وکیل حسین ابوحسین کا کہناہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیلی فوج نے کوری کو دانستہ طورپر قتل کیا، کیونکہ اس کے کئی شواہد موجود ہے، اس میں ایک دلیل یہ بھی ہے کہ اسرائیلی فوج نے اس سلسلے میں کوئی تحقیقات نہیں کیں، بلکہ معاملے کو سرد خانےمیں ڈالنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔

ادھراسرائیلی ریڈیو “وائس آف اسرائیل” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صہیونی ماہر قانون نے کہا کہ جنرل المونگ کے بیان میں تضاد ہے۔انہوں نے پولیس کی تحقیقات کے دوران ذمہ داروں کے خلاف کارروائی اور انہیں سزا سے بچانے کے لیے مہبم اور بدل بدل کے بیانات دیتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 16 مارچ کو غزہ میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم امریکی خاتون راچیل کوری کو قابض اسرائیلی فوج کے ایک بلڈوز نے کچل کر ہلاک کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوج اسے حادثہ جبکہ راچیل کوری کے اہل خانہ اور اس کے وکیل نے قابض فوج کی دانستہ کارروائی قرار دیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan