اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ “ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے بعد اسرائیلی قابض ریاست کے سیاسی سیاسی اور سکیورٹی حلقوں کی طرف سے جس غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ سعودیہ اور ایران کے درمیان اختلافات کا فائدہ صرف صہیونی ریاست کو پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے مرکزاطلاعات فلسطین کو دیے گئے ایک بیان میں مزید کہا کہ اسرائیلی ریاست کو قوم کا واحد دشمن ہی رہنا چاہیے کیونکہ اس کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسی اسے خطے کے عوام کے مفادات کے لیے مستقل خطرہ بناتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قوم کی تمام زندہ قوتوں سے متحد انداز میں قابض ریاست کا مقابلہ کرنا اور اپنے اعلیٰ مفادات اور اپنی قومی سلامتی کے حصول کا فرض ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ جمعہ کو چین کی ثالثی کے تحت سعودی عرب اور ایران کے مفاہمت کی طرف اہم قدم اٹھاتے ہوئے دو ماہ کے اندر اندر دو طرفہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ دونوں برادر مسلمان ملکوں کے درمیان قربت کے اس موقعے پر صہیونی ریاست میں ایک بدشگونی قرار دیا جا رہا ہے اور اس معاہدے پرصہیونی ریاست چرغ پا ہے۔