انسانی حقوق کی عالمی تنظیم” عالمی یکجہتی کونسل برائے انسانی حقوق” کی جانب سے جاری ایک تازہ رپورٹ میں گذشتہ ماہ (اپریل) میں مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں 11 فلسطینی شہید اور 285 کو گرفتار کیا گیا، شہداء میں 6 مغربی کنارے سے جبکہ 5 کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے۔
پیر کے روز انسانی حقوق تنظیم کے مغربی کنارے کے شہر”طولکرم” میں قائم دفتر سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ مغربی کنارے میں صہیونی دہشت گردی میں دو بچیاں بھی شامل ہیں، جن میں پانچ سالہ جنا علی حسین اور اس کی بہن چھ سالہ ماسہ کو قابض فوج کی ایک جیپ نےدانستہ طور پر راہ چلتے ہوئےکچل دیا تھا۔ اس واقعے میں ننھی شہداء کے والد اور بھائی شدید زخمی ہوئے تھے۔
مغربی کنارے کے دیگرشہداء میں رام اللہ کے اکیس سالہ سمرسیف رضوان جنین کے باسٹھ سالہ محمد ضامن عبدالکریم، 27 سالہ رائد ابوحماد الخلیل کے 45 سالہ علی اسماعیل السویطی شامل ہیں۔ علی السویطی کو قابض صہیونی فوج نے ان کے گھر پرحملہ کر کے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔
قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں اپریل کے دوران اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری رہا۔ دراندازیوں اور حملوں کے دوران گذشتہ مہینے میں غزہ کے پانچ شہریوں کو شہید کیا گیا۔ شہداء میں 25 سالہ مروان جریہ،24 سالہ محمد جمعہ سلیم اور19 سالہ محمد سالم شامل ہیں جبکہ ایک شہری کی شناخت نہیں ہو سکی۔
رپورٹ کے مطابق قابض فوج کی جانب سے شہریوں کو ان کے گھروں میں داخل ہو کر تشدد کا نشانہ بنانے اور انہیں گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالنے کا عمل بھی اپریل میں یومیہ کی بنیاد پر جاری رہا۔ گذشتہ مہینے میں مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت فلسطین کے دیگر علاقوں سے 285 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ گرفتار کیے جانے والوں میں بیشتر کا تعلق مغربی کنارے اوربیت المقدس سے ہے جبکہ گرفتار شدگان میں 27 بچے اور متعدد خواتین بھی شامل ہیں۔