کل جمعرات کی شام اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان کو اس وقت گولیاں مار کر شہید کردیا جب اس نے الخلیل میں الفوار پناہ گزین کیمپ کے قریب اسرائیلی فوجی پر چاقو سے حملے کی کوشش کی۔
عینی شاہدین کے مطابق قابض فوجیوں نے نوجوان شریف رباع پر براہ راست گولیاں برسائیں اور اسےشدید زخمی حالت فوجی گاڑی میں بٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔
عبرانی “واللا” ویب سائٹ نے بتایا کہ قابض فوج نے نوجوان کو اس وقت گولی مار دی جب اس نے الخلیل کے جنوب میں الفوار کیمپ کے داخلی راستے پر ایک فوجی چوکی کے قریب کار کی تلاشی کے دوران ایک فوجی کو چاقو مارنے کی کوشش کی۔
پبلک اتھارٹی برائے شہری امور نے وزارت صحت کو نوجوان 22 سالہ شریف حسن محمود رباع کی موت کی تصدیق کی، جو قابض ریاست کی گولیوں سے شدید زخمی ہو کر چل بسا۔
فلسطینی دھڑوں نے 22 سالہ شریف حسن رباع کو الخلیل کے جنوب میں واقع الفوار مہاجر کیمپ کے قریب چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کے بہانے شہید کرنے کے جرم کی مذمت کی۔
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے شہید کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ایک پریس بیان میں کہا کہ “ہمارے عوام کا عزم ہر طرح کی مزاحمت کے بڑھنے سے مزید تیز ہو گیا ہے۔”