اسرائیلی وزارت دفاع نے فوج کےلیے جدید انٹیلی جنس سہولیات کی فراہمی اور جاسوسی کی صلاحیت میں اضافے کے آئندہ تین سال کے لیے 50 ملین ڈالر کی رقم مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انٹیلی جنس صلاحیت میں اضافے کے لیے بغیر پائلٹ کے جاسوس طیاروں کی تیاری اور فوج کو فراہمی بھی شامل ہے۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل میں فوجی سازو سامان تیار کرنے والی کمپنی”البیٹ” کو جاسوس طیاروں کی تیاری کا ٹھیکہ دیا جائے گا۔ یہ کمپنی آئندہ تین سال کے اندر بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے”ھیرمرز450″ اور “ھیرمز900” تیارکرکے فوج کو فراہم کرے گی۔
ذرائع کے مطابق قابض بغیر پائلٹ کے ان طیاروں کو انٹیلی جنس معلومات کے حصول کے لیے استعمال کریں گے، یہ جاسوس طیارے اسرائیل کے پاس موجود دیگر طیاروں کی نسبت زیادہ موثر انٹیلی جنس صلاحیت کے حامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ”ھیرمز900″ ایک جدید ترین اور اپنی صلاحیت میں منفرد جاسوس طیارہ ہو گا جو 30 ہزار فٹ کی بلندی پر ہر طرح کے موسم میں پرواز کرنے اور 30 گھنٹے تک فضا میں رہنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ جدید ترین سیٹلائٹ سہولیات کا حامل یہ طیارہ 300 کلو گرام دھماکہ خیز مواد بھی لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔