فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کے مشیر برائے سیاسی امور ڈاکٹریوسف رزقہ نے عرب لیگ کی “اقدامات کمیٹی” کے اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی اور محمود عباس کو قابض صہیونی دشمن کے ساتھ مذاکرات کے لیے “گرین سگنل” دینے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ “عرب لیگ کی کمیٹی امریکا اور اسرائیل کی منشا کے مطابق کام کر رہی ہے”۔
انہوں نے کہا کہ” عرب ممالک کی اقدامات کمیٹی خطے میں امریکی پالیسیوں اور صہیونی مفادات کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی ہے اور اس میں صرف ان افراد کو رکھا گیا ہے جو امریکی پالیسیوں میں رنگ بھرنے کے لیے کوشاں ہیں اور ہر اس معاملے کو نظر انداز کر رہی ہے جو امریکی پالیسیوں متصادم ہے”۔
اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں یوسف رزقہ کا کہنا تھا کہ عرب لیگ کو خطے میں اسرائیل سے مذاکرات میں جلد بازی کرانے کے بجائے غزہ کی معاشی ناکہ بندی ختم کرنے،مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری روکنے اور فلسطینی سیاسی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کی کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے مذاکرات کی آڑ میں یہیودی آبادکاری کے تسلسل اور فلسطینیوں کے حق واپسی پر سمجھوتہ جیسے دو بڑے خطرات پوشیدہ ہیں۔
وزیراعظم کے مشیر نے خبردار کیا کہ فلسطینی اتھارٹی اور فتح کو اسرائیل سے مذاکرات کے لیے گرین سگنل دینا نتائج کے اعتبار سے نہیایت خطرناک اقدام ہے، انہوں نے کہا کہ محمود عباس کو یہ مینڈیٹ حاصل نہیں کہ وہ امریکا اور صہیونیوں کی مرضی پرچلتے ہوئے فلسطینی عوام کے بنیادی حقو ق کی سودے بازی کریں۔