مقبوضہ فلسطین کے شہر”اللد” کے اسرائیلی بلدیہ کا شکار قصبے” دھمش” کے شہریوں نے علاقے میں اپنی سکونت کے حق کو قائم رکھنے اور اس کے دفاع کے لیے قانونی چارہ جوئی اختیار کرنے کا عمل جاری ہے۔ اس سلسلے میں مقامی شہریوں نے قابض فوج کی جانب سے مکانات کی مسماری کی مہم کے خلاف ہر قسم کی قانونی معاونت کے حصول کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
مقامی شہریوں کی جانب سے اسرائیلی بلدیہ کے مکانات مسماری نوٹسز کوتل ابیب میں قائم اسرائیل کی ایک مرکزی عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق “اللد” کے شہریوں نے قابض اسرائیلی اتنظامیہ کی طرف سے مکانات مسماری کے نوٹسزکے خلاف 13 درخواستیں دائرکی گئی ہیں، جو عدالت میں زیرسماعت ہیں۔
ان درخواستوں میں درخواست گذاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ اسرائیلی بلدیہ کی جانب سے علاقے میں فلسطینیوں کی بے دخلی کے لیے ان کے گھروں کومسمار کرنا بذات خود ایک غیرقانونی اقدام ہے۔ لہٰذا عدالت اسرائیلی بلدیہ کے نوٹسز کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے مکانات مسماری کے نوٹس کو کالعدم قرار دے۔
درخواست گذاروں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے حال ہی میں”الدھمش” میں 13 مکانات کی مسماری کا نوٹس جاری کیا تھا، جس کے بعد مقامی شہریوں نے اسرائیلی عدالت میں یہ معاملہ اٹھایا ہے۔