اسلامی تحریک مزاحمت [حماس‘ کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ”فلسطینی عوام کے ساتھ یوم یکجہتی کا عالمی دن ہمارے قومی اور تاریخی حقوق کی پاسداری کی تصدیق کرنے کا ایک نیا موقع ہے، جس میں سب سے اہم مسئلہ فلسطین کی آزادی کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے چپے چپے کی آزادی، سمندر اپنے دریائے اردن تک سارے علاقوں پر دشمن کے تسلط کے خاتمے،القدس اور الاقصیٰ کی بحالی ہمارے تمام اسلامی اور عیسائی مقدسات کے تحفظ، ہمارے پناہ گزینوں کی وطن واپسی اور ہمارے تمام بہادر قیدیوں کی رہائی قومی حقوق میں شامل ہیں۔
خالد مشعل کی طرف سے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقعے پر جاری کردہ ایک بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے۔ اس میں انہوں نے واضح کیا کہ “فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے اعلان کو پچھتر سال گزرنے کے بعد اس سال کئی پے در پے واقعات اور پیش رفت ہوئی، جن میں شاید سب سے اہم ہے یہ کہ مغربی کنارے میں مزاحمت میں اضافہ ہوا ہے۔اس نے دشمن کے زخموں کو مزید گہرا کر دیا۔ یہ قابض ریاست کی وحشت اور فلسطینیوں کے خلاف جارحانہ اقدامات کے باوجود فلسطینی قوم کے عزائم مضبوط اور بلند ہیں۔ ہمارے صالح شہداء نے دشمن کو مشکلات سے دوچار کیا۔غزہ کے محاصرے کے باوجود مزاحمت کمزور نہیں ہوئی۔ انہوں نے فلسطینی نوجوانوں کی مزاحمتی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوششیں جاری رکھنے کی ضروررت پر زور دیا۔
مشعل نے نشاندہی کی کہ “فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا یہ بین الاقوامی دن القدس اورالاقصیٰ کے خلاف جارحیت میں اضافے کے موقعے پر آیا ہے۔ سنہ 48 کے مقبوضہ فلسطین میں ہمارے لوگ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ سات دہائیوں سے زائد تشدد کے باوجود ثابت قدمی اور ثابت قدمی کا عہد کرتے ہیں۔