باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے مغربی کنارے میں محمود عباس کے زیر انتظام عقوبت خانوں میں یرغمال بنائے گئے فلسطینی قیدیوں کی جسمانی صحت روز بروز خراب ہوتی جا رہی ہے۔
ذرائع نے مرکز اطلاعات فلسطین کے نمانئدے کو بتایا کہ غزہ سے مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کے عقوبت خانے منتقل کئے جانے والے 25 سالہ نظام محمد شنینہ اسیر کی صحت انتہائی خراب ہے۔ نظام محمد شنینہ کا تعلق جنوبی غزہ کی پٹی کے ضلع خانیونس سے ہے۔ خرابی صحت کی وجہ شنینہ پر عباس ملیشیا کے جیلروں کا بہیمانہ تشدد بتائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ نظام محمد شنینہ سنہ 2004ء سے فلسطینی انتظامیہ کے ماتحت نیشنل سیکیورٹی ادارے میں ملازم رہا ہے۔ اسے اسرائیلی فوج نے سنہ 2006ء کو ایک چیک پوسٹ پر گرفتار کیا، جس کے بعد وہ چار سال تک اسرائیلی جیل میں قید رہے۔
انہیں امسال 7 فروری کو رہائی ملی، جس کے بعد ایک مرتبہ پھر اسے عباس ملیشیا نے 30 مارچ کو گرفتار کر لیا۔ گرفتاری کے وقت وہ غزہ کے راستے اردن جانے کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ انہیں ابتک عباس ملیشیا کے عقوبت خانے میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔