اسرائیلی سرکاری ریڈیو نے اعتراف کیا ہے کہ برطانیہ میں تعینات خاتون صہیونی سفارت کار”ٹالیا لاڈور فریچر” کی مانچسٹریونیورسٹی آمد کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد نے ان پرحملہ کردیا، تاہم حملے میں وہ زخمی ہونے سے محفوظ رہیں۔
ریڈیو کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی شام اس وقت پیش آیا جب صہیونی سفارت کا مانچسٹر یونیوسٹی مین ایک لیکچر کے بعد سفارت خانے جانے کی تیاری کررہی تھی۔ اس دوران اسرائیلی پالیسیوں اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف مظاہرہ کرنے والے طلبہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے یونیورسٹی کے باہرصہیونی سفارت کار کی آمدکے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
لیکچر کے بعد جونہی صہیونی سفارت کار باہر نکلیں، تومظاہرین نے ان پرشیشوں کے پارچہ جات سے حملہ کر دیا تاہم برطانوی پولیس نے انہیں اپنے حصار میں لے لیا جس سے وہ محفوظ رہیں۔
ریڈیو رپوٹ کے مطابق صہیونی سفارت کار پر حملے کی کوشش دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے احتجاج ہی کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ نے اپنے ہاں تعینات اسرائیلی سفیرکو موساد کی جانب سے برطانیہ کے جعلی پاسپورٹ استعمال کرتے ہوئے حماس کے راہنما محمود المبحوح کے قتل کے الزام میں بطور احتجاج ملک بدر کر رکھا ہے، جبکہ برطانیہ میں صہیونی سفارت خانے کی سرگرمیاں بھی محدود کر دی گئی ہیں۔