فلسطین میں ذرائع ابلاغ کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والے ایک نجی ادارے نے گذشتہ چھ ماہ میں فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں ہونے والی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے۔
فلسطین سینٹر فار ڈویلپمنٹ اینڈ میڈیا فریڈمز “مدیٰ” نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اس نے رواں سال 2022 کی پہلی ششماہی کے دوران کل 247 خلاف ورزیوں کی دستاویز کا ریکارڈ مرتب کیا ہے جن میں سے سب سے بڑی تعداد اسرائیلی
فوج کی طرف سے ذرایع ابلاغ کی خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں۔جن کی تعداد 195 تک جا پہنچتی ہے۔ غزہ اور غرب اردن میں فلسطینی اداروں کی طرف سے 18 اور سماجی رابطے کے پلیٹ فارم کی طرف س34 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا کہ انہوں نے سوشل میڈیا کمپنیوں کی طرف سے 34 خلاف ورزیوں کی نشاندہی جو کہ گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 36 فیصد کی کم ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کی آزادیوں اور صحافیوں پرحملوں کے واقعات میں رواں سال کے دوران الجزیرہ کی صحافیہ شیریں ابو عاقلہ کا قتل اسرائیلی فوج کا بدترین اور گھناؤنا جرم ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں صحافتی اور بلاغی کی آزادیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
صحافی ابو عقیلہ کو مغربی کنارے کے شمالی علاقے جنین میں اسرائیلی فوج کی دراندازی کی کوریج کے دوران سر میں گولی لگی تھی، جب کہ صحافیہ غفران اور رسنا کو قابض فوج نے جنوبی مغربی کنارے میں العروب مہاجر کیمپ کے دروازے پر گولی مار کر شہید کیا گیا تھا.