کراچی (مرکز اطلاعات فلسطین فاونڈیشن) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سرپرست اراکین ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر علامہ صاحبزادہ ابو الخیر محمد ذبیر، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، سابق رکن قومی اسمبلی، محمد حسین محنتی، ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، مسلم پرویز، پاکستان مسلم لیگ (ف) کے رہنما سردار رحیم، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئر مین علامہ ناصر عباس جعفری، صوبائی صدر علامہ باقر زیدی، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور، جامعہ نعیمیہ لاہور کے سربراہ مفتی راغب نعیمی، جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی، جمعیت علماء پاکستان کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی، جمعیت علماء اسلام کے رہنما قاری عثمان، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، میجر (ر) قمر عباس، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما سید طارق حسن، پاکستان مسلم لیگ نواز کے پیرزادہ ازہر علی ہمدانی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ارشد نقوی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، عرم بٹ، عوامی نیشنل پارٹی کے یونس بونیری، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ناظر تقوی، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنما شبر رضا، متحدہ علماء محاذ کے رہنما علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ آمین انصاری، علامہ عبد الخالق فریدی، پائیلر کے چیئر مین کرامت علی، سابق صدر کراچی بار ایسوسی ایشن نعیم قریشی، کشمیری رہنما بشیر سدوزئی، ہیومن رائٹس کونسل کے صدر جمشید حسین، خاتون سماجی رہنما ریحانہ عزیز، نسرین میمن اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کی جانب سے اسرائیل کی حمایت میں بیانات دینے کے عمل کو شرمناک قرار دیتے ہوئے شدید غم و غصہ اور احتجاج کرتے ہوئے مشترکہ بیانیہ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر خان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق بیان شہدائے کشمیر اور قائد اعظم کی کھلی توہین ہے۔ان کاکہنا تھا کہ ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں حریت پسند آزادی کی جدوجہد میں مصروف عمل ہیں تو دوسری جانب آزاد کشمیر میں وزارت عظمیٰ کے عہدے پر موجود سردار تنویر کو کشمیر سے زیادہ اسرائیل کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی فکر لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے اپنی حیثیت سے زیادہ بیان دینے کی حماقت کر لی ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین سابق وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی پارٹی میں تطہیر کا عمل انجام دے کر کالی بھیڑوں کو باہر نکالیں۔ ان کاکہنا تھا کہ عمران خان آزاد کشمیر کے وزیر اعظم جن کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے ان کو فی الفور پارٹی سے نکال دیں۔رہنماؤں کاکہنا تھا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر نے اسرائیل کے حق میں بیان دے کر پچیس کروڑ پاکستانیوں کی بھی توہین کی ہے جس پر انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔سردار تنویر کا اسرائیل کے حق میں وکالت کرنا شرمناک فعل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے عوام حریت پسند اور غیرت مند ہیں سردار تنویر نے آزادی کشمیر پر کاری ضرب لگائی ہے۔مسئلہ فلسطین چند عرب ریاستوں کا نہیں بلکہ مسلم اُمّہ اور پوری انسانیت کا مسئلہ ہے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر کو کشمیر اور قبلہ اول کا وکیل ہونا چاہئے تھا لیکن افسوس کہ وہ فلسطینیوں کے قاتل اور غاصب اسرائیل کی وکالت کر رہے ہیں۔رہنماؤں نے صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سمیت آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بات کر کے پاکستان اور بانیان پاکستان سمیت آئین پاکستان کا مذاق اڑانے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔پاکستان کے عوام فلسطین کے ساتھ ہیں اور اسرائیل کی حمایت کرنے والے عناصر کو پاکستان میں معاف نہیں کیا جائے گا۔