اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے مرکزی راہنما اور فلسطین کے سابق وزیر خارجہ ڈاکٹرمحمود الزھار نے کہا کہ ان کی جماعت کا گرفتار صہیونی فوجی گیلادشالیت سے متعلق موقف اخلاقی اور واضح ہے، گیلاد شالیت کو قتل نہیں کیا جائے گا بلکہ اس کی رہائی کے بدلے میں فلسطینی اسیران کی رہائی کویقینی بنایا جائے گا۔
منگل کے روزغزہ میں ایک بیان میں محمود الزھارنے کہا کہ گیلاد شالیت کے سلسلے میں اوربھی راستے اپنائے جا سکتے ہیں تاہم دیگر تمام “آپشنز” حماس کے موقف کے خلاف ہیں، اس حوالے سے ہماری جماعت کا موفف دو ٹوک ہے، جس کی تفصیلات کا جلد اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی اسرائیلی فوجیوں کے اغوا کی پالیسی مفید ثابت ہو رہی ہے، کیونکہ اس سے اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق فلسطینی صدر یاسرعرفات مرحوم اور موجودہ محمودعباس کےاسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کرایا جا سکا۔
محمود الزھار کا کہنا تھا کہ حماس صہیونی عقوبت خانوں میں موجود فلسطینی قیدیوں کی مشکلات کو برداشت نہیں کر سکتی، انہوں نے کہا کہ قیدیوں کو مشکلات میں نہیں دیکھا جا سکتا، ان کی رہائی کے لیے ہر سطح پر کوششیں کرنے کے ساتھ ساتھ ہرقسم کے وسائل بروئے کارلائے جائیں گے۔