جدہ ۔ مرکز اطلاعات فلسطین
اسلامی تعاون تنظیم [او آئی سی] نے جمعہ کو فلسطین کے علاقے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں تین فلسطینی نوجوانوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں تنظیم نے اس گھناؤنے جرم کا مکمل طور پر ذمہ دار اسرائیلی قبضے کو ٹھہرایا۔
او آئی سی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرے اور اسرائیلی قابض حکومت پر فلسطینی عوام، ان کی سرزمین اور ان کے مقدس مقامات کے خلاف جاری جرائم اور خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین پر جمعہ کے روز علی الصباح اسرائیلی فوج کے ایک حملے میں تین شہری شہید جبکہ 10 دوسرے زخمی ہو گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق شہید ہونے والوں میں 23 سالہ یوسف ناصر صلاح، 24 سالہ لیث صلاح ابو سرور اور عز الدین القسام بریگیڈ سے وابستہ 24 سالہ براء کمال لحلوح شامل تھے۔ لحلوح شہادت سے قبل دو ماہ اسرائیلی جیل سے رہا ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق جمعہ کو علی الصباح اسرائیلی فوجی دستوں نے جنین کے مشرقی علاقے میں دراندازی کا ارتکاب کیا۔ اس دوران انہوں نے سفید رنگ کی ’مزدا‘ گاڑی کو تاک کر اس پر براہ راست فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں اس میں سوار مذکورہ تینوں نوجوان جام شہادت نوش کر گئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی 30 گاڑیوں پر سوار صہیونی فوجیوں نے جنین پر ہلہ بولا اور شہر کے مشرقی علاقے میں گھات لگا کر ماہر نشانچیوں کو وہاں تعینات کر دیا۔