تین ہزار امریکیوں نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے جس میں صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ “اسرائیل” پر القدس شہر پر حملے روکنے، فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اور “تل ابیب” کے لیے امریکی امداد پر شرائط عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والی خواتین کی تنظیم “کوڈ پنک” کی طرف سے شروع کی گئی اس پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے مہینے تک اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر دھاوا بول کر متعدد فلسطینیوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کیا۔ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کو بار بار زدو کوب کیا گیا اور انہیں عبادت کے حق سے روکا گیا۔ مظاہرین اور نمازیوں پر آنسو گیس اور صوتی بم برسائے اور سینکڑوں کو گرفتار کر لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی خطرناک پالیسیوں کو تبدیل کرنے میں آپ کی انتظامیہ (جو بائیڈن) کی ناکامی یہ پیغام دیتی ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رکھ سکتا ہے۔”
پٹیشن پر دستخط کرنے والوں نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف موجودہ کشیدگی اور مسلسل جبر کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ امریکی فوجی امداد مشروط کی جائے۔بستیوں کو فوری طور پر منجمد کیا جائے،غزہ کا محاصرہ ختم کرنےاور مقدس سرزمین میں تمام لوگوں کے لیے مساوی حقوق کی ضمانت دی جائے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہودی بستیاں جنگی جرائم کے مترادف ہیں، بین الاقوامی قانون کے تحت انہیں ختم کیا جانا چاہیے۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل یہودی کالونیوں کی آڑ میں فلسطینیوں کی زمینیں ان سے چھین رہا ہے۔