اسرائیلی قابض افواج (آئی او ایف) کی جانب سے اتوار کی شام فلسطینی یومِ اسیران کے موقع پر قیدیوں کی حمایت میں نکالے گئے مارچ کو وحشیانہ طریقے سے دبانے کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔
الخلیل میں ایک فلسطینی زندہ گولی لگنے سے زخمی ہوا جب کہ درجنوں کو آنسو گیس کے استعمال کے باعث سانس کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ۔
آئی او ایف کے سپاہیوں نے الخلیل شہر کے مشرق میں ایک مقامی مسجد پر بھی دھاوا بولا اور ایک بچے کو شدید زدوکوب کیا، جس سے وہ زخمی ہو گیا۔
اتوار کو رات گئے بیت لحم میں پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ جھڑپوں کے دوران ایک فلسطینی نوجوان پاؤں میں گولی لگنے سے زخمی ہو گیا۔
اسی طرح کی جھڑپیں اریحا کے شمال میں واقع گاؤں فصایل میں آنسو گیس اور صوتی بموں کی شدید فائرنگ کے استعمال سے ہوئیں۔ وہاں کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اس وقت 4500 فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں جن میں 32 خواتین، 160 بچے اور 500 انتظامی قیدی ہیں جنہیں بغیر کسی الزام یا مقدمہ کے رکھا گیا ہے۔
انسانی حقوق کے ایک گروپ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں قید 32 فلسطینی خواتین میں سے 12 مائیں ہیں اور 12سے17 سال کی عمر کے تقریباً 160 فلسطینی بچے اسرائیلی حراست میں ہیں۔