اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام نے مسجد اقصیٰ کے دفاع کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بیت المقدس میں حملہ آوروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ہنیہ نے جمعہ کے روز ایک مختصر بیان میں کہا کہ “صہیونی استکبار اور مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کے سامنے، صرف دو ہی راستے ہیں: یا تو قابض، ظلم،دھاوے اور متنازع قربانی کی رسمیں ی پھر فلسطینیوں کا قبلہ اول سے ربط مضبوط کرنا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی عوام اور مسلم امہ کے فیصلہ کرنے والے ہیں اور ہمارا فیصلہ مسجد اقصیٰ کا ہر قیمت پر دفاع اور حفاظت کرنا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارے حرم اور اقصیٰ میں حملہ آوروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور ہم ارادے اور تشخص کی جدوجہد میں فتح یاب ہوں گے، چاہے اس میں کتنا ہی وقت لگے۔
جمعہ کے روز فجر کے وقت اسرائیلی افواج نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، اور شدید تصادم کے باعث نمازیوں کو پرتشدد طریقے سے دبایا جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔