مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکز اطلاعات فلسطین
ایک فلسطینی رپورٹ نے گذشتہ مارچ میں مغربی کنارے، مقبوضہ بیت المقدس اور مقبوضہ اندرونی علاقوں میں اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔
سنہ 2017 کے بعد سے ایک ماہ کے دوران سب سے زیادہ ہلاکتوں میں فلسطینی انفارمیشن سینٹر “مات” کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں مزاحمتی کارروائیوں میں 20 شہریوں کی شہادت 12 اسرائیلیوں کی ہلاکت اور 64 دیگر کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
مارچ 2022 کے میں مزاحمت کی سرگرمیوں کے بارے میں اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اس مہینے کے دوران مانیٹر کی گئی کل کارروائیوں کی تعداد 821 مزاحمتی کارروائیاں تھیں۔
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ اندرونی علاقوں میں 2017 کے بعد سے ایک ماہ کے دوران قابض فوج کے ہاتھوں ہلاکتوں کی اتنی بڑی تعداد نہیں دیکھی گئی۔
رپورٹ میں 52 شوٹنگ حملوں اور قابض افواج کے ساتھ مسلح جھڑپوں کے عمل کو دستاویز کیا گیا ہے، جن میں سے 25 جینن میں ہوئے۔
سابق اسیر شہید ضیا حمارشہ جنین کے یبعد میں سب سے نمایاں مسلح کارروائیاں کیں، تل ابیب میں بنی براک اور رمات گان کے علاقوں میں آباد کاروں پر حملہ کیا اور آپریشن کے نتیجے میں 5 افراد مارے گئے۔
ام الفحم سے تعلق رکھنے والے دو شہیدوں ابراہیم اور ایمن اثباریہ نے مقبوضہ علاقوں کے اندر شہر حضیرہ میں فائرنگ کا حملہ کیا، جس کے نتیجے میں قابض فوج کے دو اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے۔دونوں حملہ آوروں کو موقعے پر شہید کردیا گیا۔