پیر کے روز عبرانی ذرائع نے بتایا کہ کل شام کو حضیرہ آپریشن کے بعد اسرائیلی ریاست میں ہتھیار رکھنے کے لیے لائسنس حاصل کرنے کی درخواستوں کی شرح میں 700 فیصد اضافہ ہوا۔
مقبوضہ شہر حضیرہ میں فائرنگ کے حملے میں دو اسرائیلی پولیس اہلکار ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے تھے۔ یہ حملہ مقبوضہ شہر کے اندر ام الفحم شہر سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینیوں نے کیا۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے جوابی دونوں حملہ آور شہید ہو گئے۔
عبرانی اخبار “اسرائیل ٹوڈے” نے اطلاع دی ہے کہ کل رات 9:00 بجے سے آج صبح 8:00 بجے کے درمیان آباد کاروں نے آتشیں اسلحہ رکھنے کا لائسنس حاصل کرنے کے لیے 433 نئی درخواستیں جمع کرائیں۔
اخبار نے نشاندہی کی کہ آتشیں اسلحے کے لائسنسوں کی مانگ میں نمایاں اضافہ حملوں کے بعد کے حالیہ ایام میں نسبتاً معروف رجحان ہے لیکن اس بار اس میں غیر معمولی طور پر سات گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عام طور پر اوسطا روزانہ تقریباً 60 درخواستیں ہوتی ہیں جب کہ اس بار 12 گھنٹے سے بھی کم وقت میں 430 سے زیادہ درخواستیں جمع کرائی گئیں۔”
اخبار نے نشاندہی کی کہ 22 مارچ کو ہونے والے بیرسبع آپریشن کے بعد آتشیں اسلحہ رکھنے کے لائسنس کے لیے درخواستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
نوجوان محمد ابو القیعان نے بیرسب میں چار اسرائیلیوں کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا۔ اس سے پہلے کہ اسے قابض پولیس نے گولی مار دی۔