پیرکی شام علماء کرام، فلسطینی قانون ساز کونسل ارکان اورمبلغین نے ’سیداؤ‘ معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں دھرنا دیا ہے۔
دھرنے کے شرکاء نے اتھارٹی اور حکومت کو فلسطینی معاشرے میں معاہدے کے نفاذ کے خلاف خبردار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ خاندان کی تباہی کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کے نتائج معاشرے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتے ہیں۔
فلسطین اسکالرز فورم نے تمام فلسطینی عوام سے قانون کے سامنے کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا کیونکہ یہ معاشرے میں فحاشی اور شناخت، اخلاقیات اور خاندان کی تباہی کی نمائندگی کرتا ہے۔
علماء نے اس بات پر زور دیا کہ یہ قانون خاندانوں کو پھاڑدے گا، قتل کو جائز قرار دے گا اور فلسطینی عوام کے لیے سماجی مسائل اور خاندانوں کے اندر تشدد کو جنم دے گا۔
شرکا نے مذہبی طور پر پابند خاندانوں والے معاشرے میں قانون کے اطلاق پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ اس قانون کو رسم و رواج اور اقدار کے خلاف اور تمام مذاہب کے خلاف قرار دیا۔