پیر کی شام ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ساتھ تعاون کرنے والے سیل کے ارکان کی گرفتاری کا اعلان کیا جو کہ (فردو) جوہری تنصیب پر تخریب کاری کی کارروائی کی تیاری کررہے تھے۔
ٹیلی ویژن کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ موساد نے فردو ایٹمی تنصیب میں سینٹری فیوج ڈیپارٹمنٹ کے ایک ٹیکنیشن تک پہنچنے کی کوشش کی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ “اسرائیل” نے فردو جوہری تنصیب میں کام کرنے والے تکنیکی ماہرین کے قریب جانے کے لیے عناصر کو بھرتی کیا تھا اور وہ اس ماہ کی 20 تاریخ سے پہلے فردو تنصیب میں تخریب کاری کی ایک بڑی کارروائی کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔
انہوں نے اسرائیلی موساد کے ساتھ تعاون کرنے والے سیل کے تمام ارکان کی گرفتاری کی تصدیق کی۔
ایران میں یورینیم کی افزودگی کا دوسرا اہم ترین پلانٹ فردو جوہری تنصیب 2006 میں جنوبی تہران کے پہاڑوں میں خفیہ طور پر بنایا گیا تھا۔ اس کا انکشاف 2009 میں ہوا تھا۔
وکی پیڈیا پلیٹ فارم کے مطابق اسے چٹان سے بھرپور پہاڑی چوٹی کے نچلے حصے میں 80 میٹر گہرائی میں بنایا گیا تھا تاکہ اسے کسی بھی حملے سے قدرتی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
ایرانی ذرائع کے مطابق یہ سہولت 3000 سینٹری فیوجز پر مشتمل ہے۔
اس تناظر میں ایرانی وزارت سلامتی نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ دو دہشت گرد سیلوں کو ختم کردیے گئے ہیں۔
سیکیورٹی کی وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے 6 مسلح دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے جو صوبہ سیستان اور بلوچستان (جنوب مشرق) میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے منصوبوں میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکنوں کے خلاف کام کررہے تھے۔