اتوار کو اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقس کی رہائشی خاتون رہ نما ایمان الاعور کو 22 ماہ کی حراست کے بعد رہا کر دیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے ایمان الاعور کو مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع قصبے سلوان سے الدامون جیل سے سزا مکمل ہونے کے بعد رہا کیا۔
قابض فوج نے 17 جون 2020 کو القدس کے قصبے سلوان میں اس کے اسیر شوہر “عبد المنعم الاعور کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد “ایمان ” کو گرفتار کیا تھا اور اس سے سخت تفتیش کی گئی تھی۔ بیماری میں مبتلا ہونے کے باوجود انہیں ایک ماہ تک تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔
قابض ریاست کی عدالت نے اس سے تفتیش مکمل کرنے کے بہانے اس کی نظر بندی میں کئی بار توسیع کی۔ایک ماہ بعد اس پر قیدیوں کو پیسے دینے کا الزام لگایا گیا اور اس کے مقدمے کی سماعت کئی بار اس وقت تک ملتوی کی گئی جب تک کہ اسے 22 ماہ قید کی سزا نہیں سنائی گئی۔ قید کے ساتھ ساتھ اسے 20,000 شیکل جرمانہ کیا گیا۔
ایمان کی اسرائیلی جیل میں حراست کے دوران ان کی ماں بھی چل بسیں۔