فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی، مصری وزیر خارجہ سامح شکری اور اردن کے ایمن صفدی نے بدھ کے روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقدہ ایک مشاورتی اجلاس کے دوران فلسطینی محاذ میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ ملاقات عرب وزرائے خارجہ کی سطح پر عرب لیگ کے اجلاس کے موقع پر منعقد ہوئی۔ عرب لیگ کے 157ویں کی صدارت لبنان کو سونپی گئی ہے۔
المالکی نے القدس میں اسرائیلی جارحیت اورفلسطینی بستیوں پر حملے پر بریفنگ دی۔ اس کے علاوہ قابض ریاست اور اس کی جیلوں کے انتظام کے ذریعے اسرائیلی جیلوں میں قید تمام قیدیوں کے خلاف جبر، بدسلوکی اور وحشیانہ کارروائیوں کی جاری مہم کا جائزہ لیا۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی “وفا” کے مطابق ملاقات میں “گذشتہ عرصے کے دوران امن کی راہ میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے کی جانے والی کوششوں، ایک جامع اور منصفانہ تکمیل تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ اور تعمیری مذاکراتی عمل شروع کرنے کے بارے میں بات کی گئی۔ ملاقات میں دو ریاستی حل کی بنیاد پر آزاد فلسطینی ریاست کےقیام اور اسرائیل کی سنہ 1967ء سے پہلے والی پوزیشن پر واپسی پر زور دیا گیا۔
اردنی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین عربوں کا پہلا مرکزی مسئلہ ہے اور خطے میں تنازعات اور عدم استحکام کی بنیاد ہے۔ اسے نظرانداز کرکے آگے نہیں بڑھا جا سکتا ہے۔
قاہرہ میں لیگ کے ہیڈ کوارٹر میں وزارتی سطح پر عرب لیگ کی کونسل کے 157ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صفدی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو دو ریاستی حل کی بنیاد پر حل کرنا ہی واحد راستہ ہے اور یہی اس کا منصفانہ اور جامع حل ہے۔