اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے کے بعد فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے بلا جواز اور سیاسی بنیادوں پر تحویل میں لیے جانے پر ایک فلسطینی شہری کی ماں نے بیٹے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
سیاسی قیدی عبداللہ ابو زمیرو کی والدہ نے مسلسل 64ویں روز بھی اپنے بیٹے کو حراست جاری رکھنے سے انکار پر بھوک ہڑتال کا اعلان کیا۔
منگل کو مقبوضہ مغربی کنارے میں سیاسی نظربندوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اطلاع دی کہ ابو زمیرو کی والدہ نے یہ قدم اٹھایا ہے جب کہ ان کے بیٹے نے مسلسل تیسرے روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھی۔
کمیٹی نے اشارہ دیا کہ جینن انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر نے اس قیدی عبداللہ ابو زمیرو کوان کے والد سے ملاقات سے روک دیا تھا۔
ایک متعلقہ سیاق و سباق میں کمیٹی نے رہائی پانے والے قیدی عبدالرحمٰن بشتاوی کی مسلسل تیسرے روز بھی حراست کے بارے میں خبردار کیا کیونکہ اس نے اپنی گرفتاری کے لمحے سے بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی۔
نیز رہائی پانے والے قیدی عبادہ عواد کی گرفتاری مسلسل تیسرے دن بھی جاری ہے، جو کہ قابض ریاست کی جیلوں سے آزادی کے 3 ماہ بعد سے عباس ملیشیا کی قید میں ہے۔