مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے “باب العامود” چوک میں “اسراء و معراج” کی تقریب میں شرکت کے دوران فلسطینیوں پر حملہ کیا۔
قابض فوج نے “اسراء و معراج” کی تقریبات کے دوران ان علاقوں میں جمع ہونے والے شہریوں کے خلاف گرفتاریوں اور حملوں کی مہم شروع کی۔
ہلال احمر سوسائٹی نے پیر کو ایک مختصر پریس بیان میں کہا کہ اس کے عملے نے القدس کے باب العامود میں قابض فوج کے ساتھ تصادم کے دوران 35 زخمیوں کا علاج کیا۔
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں سے 7 کو علاج کے لیے اسپتالوں میں لے جایا گیا جن میں ایک خاتون، ایک نوجوان اور ایک بچہ شامل ہے۔ ان پر براہ راست گولیاں چلائی گئیں۔
طبی ذرائع کے مطابق زخمیوں میں ایک 6 ماہ کا بچہ بھی شامل ہے جسے اسٹن گرینیڈ کا نشانہ بنایا گیا۔
عینی شاہدین نے کہا قابض فوج نے جشن منانے والوں کو منتشر کرنے کے لیے صوتی بموں کا استعمال کیا اور متعدد شہریوں کو مار پیٹ اور دھکے دے کر حملہ کیا۔
قابض فوج کی بڑی تعداد نے علاقے میں گھس کر فلسطینیوں پر پانی چھڑکا اور متعدد فلسطینیوں کو تشدد کے بعد حراست میں لے لیا۔
قابض افواج نے ایک سیوریج کار کے علاوہ اپنے فوجیوں کی بڑی تعداد کو علاقے میں دھکیل دیا اور چودہ سال کی عمر کے ایک لڑکے کو مارنے کے بعد گرفتار کر لیا۔