النجاح یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر عبد الستار قاسم نے توقع ظاہر کی ہے کہ اسرائیل سال 2011 میں اپنی 63 ویں سالگرہ نہ منا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی تبدیلیاں اور طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا اسرائیل کے حق میں طاقت کا توازن اب اپنا رخ بدل رہا ہے۔ اس بات پر کئی شواہد موجود ہیں۔
ڈاکٹر قاسم نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ مستقبل میں ہونے والی جنگ سے بڑی تبدیلیوں کی توقعات کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنگ میں قابض اسرائٍیل مکمل طور پر ختم نہ بھی ہو مگر اسے سخت ہزیمت اٹھانا پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل آہستہ آہستہ زوال کی طرف گامزن ہے جبکہ مغرب اور امریکا کی جانب رکاوٹوں کے باوجود حماس قوت پکڑ رہی ہے۔
صہیونی دانشوروں کے ہاں اب اس بات پر بحث ہو رہی ہے کہ اسرائیل موجودہ حالت میں کب تک برقرار رہتا ہے
انہوں نے کہا کہ مزاحمتی طاقتوں نے علاقے میں نئے حقائق متعارف کروائے ہیں۔ اب انہوں نے طاقت کا توازن تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے اور یہ توازن ایسا ہو گا جس میں حتمی طور پر فلسطینی قوم کی رضامندی شامل ہو گی۔