( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) گھروں کی مسماری کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر صہیونی آباد کاروں کے منظم گروہ پتھراؤ کرتے ہیں اور شر انگیزی پھیلاتے ہیں جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے پر تشدد جھڑپیں شروع ہوجاتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ایک بار پھر مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی پولیس کی جانب سےاس وقت فلسطینی باشندوں پر بدترین تشدد کیا گیاجب صہیونی آباد کاروں کی شر انگیزی کے خلاف مظاہرے میں فلسطینی نوجوانوں کی جانب سےایک کار پر پتھراؤ کیا گیا جس میں صہیونی آباد کار موجود تھا۔
اسرئیلی پولیس نے فلسطینی مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ ربڑ کی دھاتی گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی مظاہرین بری طرح زخمی ہو گئے جن میں ایک نوجوان کی حالت نازک بتائی جاتی ہے کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
اس موقع پر ہلال احمر کی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ ایک فلسطینی نوجوان کو سینے میں ربڑ کی گولی لگنے کے بعد اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ دیگر تین افراد کو آنسو گیس سے سانس لینے میں پریشانی کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل بھی بیت المقدس کے علاقے سلوان کے قریب صہیونی اہلکاروں نے ایک فلسطینی باشندے کی دکان کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کر دیا تھاحالانکہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ انہیں اس طرح کی تعمیر کے لئے اجازت نامہ فراہم ہی نہیں کیا جاتا ہےاس وقت بھی سلوان کے درجنوں فلسطینی خاندانوں کواسرائیلی بلدیہ کی جانب سے ان کے گھروں کے انہدام کا خطرہ ہےجس کے باعث فلسطینی باشندوں کے روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں تاہم صہیونی آباد کاروں کے منظم گروہ ان مظاہرین پر پتھراؤ کرتے ہیں اور شر انگیزی پھیلاتے ہیں جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے پر تشدد جھڑپیں شروع ہوجاتی ہیں اور صہیونی فوج او رپولیس صہیونی آباد کاروں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیتے ہیں.