تحریک اسلامی کے رہنما حاتم قفیشہ نے یہودی غاصبین کی جانب سے حرم ابراہیمی اور اس متصل گراؤنڈ میں نام نہاد ’’قیام اسرائیل‘‘ کے عنوان سے ایک بڑی تقریب کے انعقاد کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے بذریعہ لیزر یہودیوں کے مذہبی اشعار پر مشتمل کارٹون دکھانے کے لیے حرم کے مینار اور خارجی دیواروں کو استعمال کرنے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک طویل عرصے تک شعاعوں کے پڑنے سے اس مقدس مسجد کے پتھروں کی پائیداری پر برا اثر پڑ رہا ہے۔ جس سے مسجد کے دیواریں شکستگی کا شکار ہیں۔
قفیشہ نے الخلیل کی قدیم میونسپیلٹی میں تعمیرات کی کمیٹی اور اوقاف کے دائرے میں آنے والی کسی بھی عمارت میں قابض فورسزکی جانب سے بحالی کے نام پر کی جانے والی کسی تبدیلی کی شدید مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ ان مذموم کارروائیوں سے دیواروں میں دراڑیں پڑ جائیں گی جس سے خدا نہ کرے میناروں اور دیواروں کے گرنے کا بھی خدشہ ہے۔
قفیشہ نے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو سمیت دیگرعالمی اداروں سے مسجد ابراہیمی پر پے در پے ہونے والے اسرائیلی حملوں کو رکوانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دنیا سے فلسطین میں موجود تمام اسلام اور عیسائیت کے تمام مقدس مقامات کے تحفظ میں کردار ادا کرنے کی اپیل بھی کی۔