تهران (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات ) رہبرانقلاب اسلامی نے فلسطین کو امت اسلامیہ کا بدستور سب سے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ سفاک اور دہشت گرد صیہونی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا سب کا فریضہ ہے اور اسرائیل کی نابودی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
عالمی یوم القدس کے موقع پر رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے ایرانی عوام اور پوری دنیا کے مسلمانوں سے ٹیلی ویژن کے ذریعے براہ راست خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطین کا معاملہ بدستور امت اسلامیہ کا سب سے اہم مسئلہ ہے آپ نے فرمایا کہ ظالم اور سفاک سرمایہ دارانہ نظام کی پالیسیوں نے ایک پوری قوم کو اس کے گھر، وطن اور آبائی سرزمین سے محروم و بے دخل کرکے وہاں ایک دہشت گرد حکومت قائم کی اور غیروں کو لاکر بسادیا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ صیہونیوں نے پہلے دن سے ہی غصب شدہ سرزمین فلسطین کو، دہشت گردی کے مرکز میں تبدیل کردیا۔
آپ نے واضح الفاظ میں فرمایا کہ اسرائیل کوئی ملک نہیں بلکہ فلسطینی قوم اور دیگر اقوام کے خلاف دہشت گردی کا اڈہ ہے اور اس سفاک اور دہشت گرد حکومت کے خلاف جد وجہد درحقیقت دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے اور یہ سب کا ہمہ گیر فریضہ ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے عالم اسلام میں پائے جانے والے اختلافات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ امت اسلامیہ کی کمزوری اور تفرقے نے سرزمین فلسطین پر قبضے کے المئے کی زمین ہموار کی اور یوں سامراجی دنیا نے امت اسلامیہ پر یہ وار کیا، تاہم آج دنیا کی حالت ماضی سے مختلف ہوچکی ہے ، ہمیں اس حقیقت کو مدنظررکھنا چاہئے کہ آج طاقت کا توازن اسلامی دنیا کے حق میں تبدیل ہوچکا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایک طرف جہاں امریکہ اور یورپ کے مختلف سیاسی اور سماجی حادثات نے مغرب والوں کی کمزوریوں کو دنیا کے سامنے برملا کردیا ہے تو دوسری جانب مسلم علاقوں میں استقامتی قوتوں کا روز افزوں طاقتور ہونا اور ان کی دفاعی توانائیوں اور حملہ کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ نیز مسلم امہ میں شعور و آگاہی یہ سب وہ مبارک علامتیں ہیں جو بہتر مستقبل کی نوید دے رہی ہیں۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فلسطین اور بیت المقدس کے محور پر اسلامی ملکوں کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ اس مبارک مستقبل میں مسلمان ملکوں میں ہم آہنگی اور اتحاد بنیادی ہدف ہونا چاہئے اور یہ وہی حقیقت ہے جس نے حضرت امام خمینی رح کے نورانی قلب میں یہ بات ڈالی کہ جمعہ الوداع کو یوم قدس قرار دیاجائے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ بیت المقدس کے محور پرمسلمانوں کی ہم آہنگی اور اتحاد صیہونی دشمن اور اس کے حامی امریکہ اور یورپ کے لئے وحشت ناک ہے۔
آپ نے فرمایا کہ سینچری ڈیل کی ناکامی اور اس کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ چند کمزور عرب حکومتوں کے تعلقات کی برقراری اسی وحشت ناک حقیقت سے فرار کی ناکام کوشش ہے۔
آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ میں یقین سے کہتا ہوں ساز باز کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی ۔ اسرائیل کی نابودی اور زوال کا عمل شروع ہوچکا ہے جو رکنے والا نہیں ہے ۔
آپ نے فرمایا کہ فلسطینی شہری خواہ وہ کہیں بھی ہوں سب کو ایک اسٹریٹیجی اپنانی چاہئے اور ہر علاقے کو دیگر علاقوں کا دفاع کرنا چاہئے کامیابی کی امید آج دور سے زیادہ روشن ہے اور طاقت کا توازن فلسطینیوں کے حق میں پوری طرح تبدیل ہوچکا ہے۔