کراچی (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات ) ناصر عباس شیرازی نے اسرائیل سے مسلح مزاحمت کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل کے ایٹمی ری ایکٹر سے صرف آٹھ میل دو ر ملک شام نے حملہ کیا جس کو اسرائیل کا سب سے جدید ترین دفاعی نظام نہیں روک سکا ہے، اسرائیلی اب ایک نئے خوف میں مبتلا ہیں اور یہ سب صرف مسلح مزاحمت سے ہی ممکن ہو سکا ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام عرب مسلم ممالک کے قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور معاشی تعلقات کی بحالی کے مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ فلسطین پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے Palestine Question کے عنوان سے منعقدہ ویبنار میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایڈو کیٹ ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ اسرائیل پاکستان کا کھلا دشمن ہے اسرائیل ہر اس منصوبے میں شامل ہے جس میں پاکستان کو نقصان پہچانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل، بھارت اور امریکا پاکستان کو نقصان دینے کیلئے مشترکہ حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، انھوں نے سی پیک کے حوالے سے بات کرتےہوئے کہا ہے کہ ہم دیکھ سکتے ہیں سی پیک کو ناکام کرنے اور چین کو پاکستان سے بدظن کرنے کیلئے جس قسم کی سازشیں ہورہی ہیں وہ ہمارے پڑوس میں تیار کی جارہی ہیں اور اسرائیل اس میں بھرپور مددگار ہے، انھوں نے بتایا کہ اسرائیل نے عرا ق اور لیبیا کا ایٹمی پلانٹ تباہ کیا اور اس کو تسلیم بھی کیا تو کیا اسرائیل کو یہ قبول ہوگا کہ وہ پاکستان کو ایٹمی طاقت رہنے دے؟ تو اس سلسلے میں تمام مزاحمتی جماعتوں اور نظریات رکھنے والوں کو اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنا چاہئے۔
مسلح مزاحمت ہی اسرائیل کا واحد علاج ہے عرب اسرائیل جنگ میں اسرائیل نے دو گھنٹوں میں مصر سے صحرائے سینا لیا تھا اور اردن سے مغربی کنارہ لیا تھا لیکن 2005 میں لبنان سے ہونے والی جنگ میں اسرائیل نے حزب اللہ کی مسلح مزاحمت کے سامنے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتےہوئے کہا تھا کہ نا صرف اسرائیل کو عسکری میدان میں حزب اللہ سے شکست ہوئی ہے بلکہ سماجی میدان میں بھی حزیمت اٹھانی پڑی ہے، اسرائیل نے 20 لاکھ نفوس پر مشتمل دنیا کی سب سے بڑی جیل قرار دیئے جانے والے شہر غزہ جس میں ایک سمنٹ کی بوری سمیت خوراک اور ادویات نہیں جا سکتیں لیکن حماس نے اسرائیل کو وہاں بھی بدترین شکست دی جس کے نتیجےمیں اسرائیل حماس کی تمام شرائط ماننے پر مجبور ہوا اور جنگ بندی پر راضی ہوا۔
یہ مزاحمت ہی ہے جس سے اسرائیل کے گریٹر اسرائیل کا خواب اب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ہے، اسرائیل کے ایٹمی ری ایکٹر سے صرف آٹھ میل دو ر ملک شام نے حملہ کیا جس کو اسرائیل کا سب سے جدید ترین دفاعی نظام نہیں روک سکا ہے، اسرائیلی اب ایک نئے خوف میں مبتلا ہیں اور یہ سب صرف مسلح مزاحمت سے ہی ممکن ہو سکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج سے پہلے اسرائیل دنیا بھر سے یہودیوں کو لاکراسرائیل میں بسا رہا تھا لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ یہاں غیر یقینی کی صورتحال کے پیش نظر بہت بڑی تعداد یورپ میں جا کر آباد ہورہی ہے اسرائیل میں سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہورہی ہے جس نے اسرائیل کو حواس باختہ کردیا ہے۔