کراچی (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات ) سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا ہے بدقسمتی یہ ہے کہ مسلم ممالک آج متحد نہیں ہے ، عالمی فورمز پر کتنے ممالک نے مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے اور آواز اٹھائی ہے حالانکہ مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ فلسطین میں انسانیت کی تذلیل ہورہی ہے۔
عرب ممالک کے صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور معاشی تعلقات کے مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر ہونے والے اثرات کے حوالے سے منعقدہ ویبنا ر میں اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے سینٹر ستارہ ایاز کا کہنا تھا کہ ارض مقدس فلسطین سے ہماری مذہبی اور جذباتی وابستگی ضرور ہے لیکن بدقسمتی سے مسلمانوں نے مسئلہ فلسطین کو اس طرح اسے اجاگر نہیں کیا جس طرح سے اس کی ضرورت تھی ، مسلمانوں کے آپس کے اختلافات نے دشمن کو آج اتنا طاقتور کردیا ہے کہ وہ انسانیت سوز مظالم ڈھا رہے ہیں اور ہم سوائے افسوس اور مذمت کے کچھ نہیں کرسکتے۔
انھوں نے کہا ہے کہ اگر ہم آج مقبوضہ فلسطین سے نظر چرالیں تو ہم کشمیر پر کیسے اپنے مؤقف کو دنیا کے سامنے رکھ سکتے ہیں؟۔
انھوں نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ مسلم ممالک آج متحد نہیں ہے ، عالمی فورمز پر کتنے ممالک نے مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھائی ہے مسئلہ فلسطین پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے حالانکہ مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ فلسطین میں انسانیت کی تذلیل ہورہی ہے ، انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں لیکن اسلامی ممالک نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا ، آج صیہونی ریاست نے سب ہی ممالک کو اپنے کنٹرول میں کرلیا ہے اور پاکستان پر بھی اس کی نگاہ ہے لیکن ہم اس لئے کچھ نہیں کرسکتے کیونکہ ہم متحد نہیں ہیں ، لیکن اب ہمیں متحد ہونا پڑے گا اپنی بقاء کیلئے دشمن کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا ۔