غزہ کی پٹی کی سرحد پر مصر کی جانب سے تعمیر کی جانے والی دیوار تعمیر کے آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔ اس منصوبے پر کام کرنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دیوار کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں اشیائے خوردونوش کی رسد کے لیے استعمال کی جانے والی سرنگیں بند ہو جائیں گی۔
ذرائع نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ دیوار کی تعمیر کا آخری مرحلہ اس لیے انتہائی خطرناک ہے کیونکہ مصر اور غزہ کے اس سرحدی حصے میں سب سے زیادہ سرنگیں پائی جاتی ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ دیوار کے 70 فیصد حصے کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور اس مرحلے پر مصری حکام نے تعمیر میں استعمال کی جانے والی مشینری دوگنا کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق غزہ تک بنیادی ضروریات زندگی کی رسد کے لیے کھودی جانے والی سرنگوں کو بند کرنا اس دیوار کا بنیادی مقصد ہے۔ فلسطینی ہیومین رائٹس گروپ کے مطابق پچھلے کچھ سالوں میں اس دیوار کی تعمیر کے دوران سرنگوں میں موجود 142 افراد لقمۂ اجل بن چکے ہیں۔