غزہ کی پٹی میں مغربی کنارے کی طرف سے شہر کو ایندھن کی فراہمی بند ہونے کے باعث آج صبح ہی سے بجلی کے تمام پاور اسٹیشنز بند ہیں، جس سے شہر میں شدید انسانی بحران کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔
فلسطینی انرجی اتھارٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں سلام فیاض کی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی میں ایندھن کی فراہمی مکمل طور پر بند کر دی ہے، جس کے باعث آج صبح مقامی وقت کے مطابق آٹھ بجے سے ہی بجلی پیدا کرنے والے تمام اسٹیشنز نے کام کرنا چھوڑ دیا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ کو 2200 ٹینکر خام تیل فراہم کیا جاتا تھا، جسے فلسطینی اتھارٹی اور سلام فیاض کی حکومت نے کم کر کے 750 ٹینکر کر دیا تھا، جس سے بجلی کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی، تاہم گذشتہ چند روز سے ایندھن کی فراہمی مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے، جس سے شہر میں موجود تمام پاور اسٹیشنز بند ہو گئے ہیں۔
ادھر فلسطینی حکومت نے ایندھن روکے جانے کے بعد شہر میں بجلی کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، جبکہ بجلی نہ ہونے کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے، بجلی کی معطلی سے ہسپتالوں میں مریضوں اور طبی عملے کو شدید دشواریوں کا سامنا ہے جبکہ کئی علاقوںمیں پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے۔
دوسری جانب خان یونس اور وسطی غزہ کے علاقوں میں اسرائیل کی جانب سے فراہم کردہ بجلی کی لائن گذشتہ دو روز سے معطل ہے، جس کے علاقے میں شہریوں کو شدید مشکلات سے گذرنا پڑ رہا ہے۔