Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

مصر نے مصالحت کے لیے کوئی نئی شرط عائد نہیں کی: بردویل

palestine_foundation_pakistan_dr-salah-al-bardawil-senior-hamas-official-and-lawmaker12

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے رہنما ڈاکٹر صلاح بردویل نے اس بات کی نفی کہ ہے کہ قاہرہ نے حماس پر جون 1967 کی حدود پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا دباؤ ڈالاہے۔ انہوں نے کہا کہ مصر نے قومی مصالحت کی تکمیل اور تقسیم کے خاتمے کی کوششوں کی تجدید کے لیے عرب امن منصوبے کو قبول کرنے کی بھی کوئی بات نہیں کی ۔

بردویل نے بدھ کے روز میڈیا کو بتایا کہ فلسطین میں مصالحت کے معاملے پر کام اور نگرانی کرنے والی مصری خفیہ ایجنسی نے حماس سے کوئی رابطہ نہیں کیا بلکہ ہمیں بھی اس کا علم میڈیا کے ذریعے سے ہی ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مصالحت کی کوششوں پر کام کرنے والی واحد مصری خفیہ ایجنسی سے رابطہ کر کے میڈیا رپورٹس کی بابت پوچھا گیا تو اس نے بھی مکمل لاعلمی کا اظہار کیا۔ لہذا مصالحت سے متعلق ہونے والی اس طرح کی کسی پیش رفت کا ہمیں علم نہیں ہے۔

بردویل نے کہا کہ حماس مصالحت کو ایک ایسے اسٹریٹجک آپشن کے طور پر دیکھتی ہے جس کے ذریعے فلسطینی قوم میں صہیونی ریاست کے خلاف کھڑے ہونے کا حوصلہ پیدا کیا جا سکے۔ اس کا مقصد یہ نہیں کہ فلسطینی قوم اسرائیلی ریاست کو تسلیم کر لے۔ انہوں نے کہا کہ حماس نے کبھی اسرائیلی ریاست کو تسلیم کیا اور نہ مستقبل میں ایسا کرے گی۔

انہوں نے سعودی عالم دین ڈاکٹر محمد عریفی کے ایک ٹی وی پروگرام کی ریکارڈنگ کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کے دورے کے اعلان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے لیے قابل احترام ہیں ان کی نیک نیتی پر کوئی شبہ نہیں تاہم ہم سمجھتے ہیں کہ ان کے اس فیصلے کے بڑے اہم سیاسی اثرات مرتب ہونگے۔ اسی لیے ہم اسلامی مصالحت اور بھائی چارگی کے نام پران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan