اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے پولٹ بیورو کے رکن عزت الرشق نے سلام فیاض کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کے مسلمہ حقوق سے انکار پر مبنی بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے ایک اخباری بیان میں عزت الرشق کا کہنا تھا کہ سلام فیاض کا اسرائیلی روزنامے “ہارٹز” کو دیا گیا بیان ناراضگی اور نفرت کا باعث بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی انتظامیہ کے چیف ایگزیکٹو کا یہ بیان قومی سطح پر رام اللہ اتھارٹی کے زوال کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
عزت الرشق نے کہا کہ سلام فیاض کے اسرائیل نواز بیان سے نہ صرف فلسطینیوں کا حق وطن واپسی ہی ساقط ہوتا ہے بلکہ اس سے صہیونی ریاست کو 48ء کے مقبوضہ عرب علاقوں سے فلسطینیوں کی بیدخلی کی راہ بھی ہموار ہوتی ہے۔ عزت الرشق نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کے درمیانے حل کا ذکر کے سلام فیاض نے اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصی اور اولڈ میونسپلٹی سمیت اس مقدس شہر کے متعدد علاقوں پر قبضے اور چوری کو قانونی بنا دیا ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔
حماس کے مرکزی رہ نما نے الزام عائد کیا کہ سلام فیاض نے فلسطینیوں کے حق وطن واپسی سے مکمل دست کشی کا اعلان کیا ہے حالانکہ 67ء جنگ کے بعد اسرائیلی زیر قبضہ جانے والے علاقوں میں ان مہاجرین کی وطن واپسی کے لئے بنیادی ڈھانچہ بنانا فلسطینی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے تاکہ فلسطینی ریاست کے فریم ورک میں ان کی وطن واپسی کویقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دست کشی کے ان مظاہر کے ذریعے سلام فیاض مہاجرین کے حقوق کو کوڑیوں کے بھاو فروخت کر کے اسرائیل کے لئے “نمایاں خدمات” سر انجام دے رہے ہیں۔