غزہ کی پٹی میں گذشتہ جمعہ کے روز خان یونس میں” نیو عبسان” کے مقام پرمجاہدین کے ہاتھوں ایک صہیونی فوجی افسر سمیت تین اہلکاروں کی ہلاکت نے قابض فوج کو بوکھلاہٹ سے دو چار کر دیا ہے۔
ایک ہفتہ گذر جانے کے باوجود صہیونی میڈیا اس کارروائی کو اب بھی پوری کوریج کے ساتھ پیش کر رہا ہے۔ صہیونی تجزیہ نگاروں کے مطابق اسرائیل فوج کو اندازہ نہیں تھا کہ مزاحمت کار اچانک ان پر اتنا سخت حملہ کر سکتے ہیں، اس حملے نے نہ صرف قابض فوج میں بوکھلاہٹ پیدا کی بلکہ بڑے پیمانے پر نفسیاتی دباؤ میں بھی اضافہ کیا۔
اسرائیلی اخبار”معاریف” کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف گابی اشکنازی بھی اعتراف کرتے ہیں کہ مجاہدین کی کارروائی کے دوران ایک اہم صہیونی کمانڈو سمیت تین فوجیوں کی ہلاکت قابل غور واقعہ ہے، اس سے پوری فوج پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
صہیونی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ گذشتہ جمعہ کے روزغزہ میں تین صہیونی فوجیوں کی ہلاکت نے انہیں غزہ جنگ کی یاد تازہ کر دی ہے ، اس واقعہ سے وہ یہ سمجھنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ غزہ میں دو سال قبل شروع کی گئی جنگ اب بھی جاری ہے۔