مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے عرب سربراہی کانفرنس کے فیصلہ کو فلسطینیوں کی توقعات سے کم تر قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین جس نازک موڑ پر ہے اس حوالے سے عرب سربراہان کو جو فیصلے کرنے چاہیے تھے وہ انہوں نے لیبیا میں منعقد ہونے والی عرب سربراہی کانفرنس میں نہیں کیے۔مقبوضہ بیت المقدس کے لیے مالی امداد کا اعلان اگرچہ پہلے ہی کر دیا گیا تھا لیکن کانفرنس نے اسرائیل کی مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے اور اسلامی مقدسات کو ختم کرنے کی سازشوں کو لگام ڈالنے کیلیے کوئی ٹھوس فیصلے نہیں لیے۔
خطیب مسجد اقصیٰ نے اسرائیل سے مذاکرات کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا وہ منصفانہ حل نہیں چاہتا۔ مذاکرات اسرائیل کیلیے مسئلہ کو طول دینے کا ایک طریقہ ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم متعدد بار اعلان کر چکے ہیں کہ بیت المقدس مذاکرات سے منتشنیٰ ہے۔