Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

صہیونی جیلوں میں فلسطینی اسیر قیادت کو مارنے کا منصوبہ

palestine_foundation_pakistan_palestinian-prisoners1

’’فلسطینی مرکز برائے تحفظ اسیران‘‘ کے مطابق گرفتار ہوکر صہیونی جیلوں کے انتہائی مخدوش حالات میں زندگی بسر کرنے والی حماس کی قیادت کے ساتھ ناروا سلوک برتا جا رہا ہے جس سے تمام اسیر رہنماؤں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں، خاص طور پر اسیر رہنما یحیی سنوار کو طبی سہولیات کی عدم فراہمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ ان اسیران سے جلد چھٹکارا حاصل کر لیا جائے۔

’’فلسطینی مرکز برائے تحفظ اسیران‘‘ نے بدھ کے روز ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو دیے جانے والے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہا ہے کہ قابض اتھارٹیز اور امور جیل خانہ جات کا ادارہ یحیی سنوار کی موت کا خواہشمند ہے، سزائے موت کی سزا پانے والے یحیی سنوار 20 سال سے زائد عرصہ صہیونی جیلوں میں انتہائی نامناسب حالات میں گزار چکے ہیں۔

’فلسطینی مرکز برائے تحفظ اسیران‘‘ کے مطابق قاض اتھارٹیز چاہتی ہیں کہ جنگی قیدیوں کے خلاف مقدمہ چلانے کی کارروائیوں کے ذریعے ان کی قوت ارادی کو کمزور کر دیا جائے۔ اس مقصد کے لئے ان کو علاج معالجے اور ڈاکٹر کی سہولتوں سے محروم رکھنے جیسے گھٹیا اقدامات کے ذریعے پریشان کیا جاتا ہے۔ صہیونی اتھارٹیز عام قیدیوں اور خاص طور پر بیمار اسیران کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے میں انتہائی غفلت کا مظاہرہ تسلسل کے ساتھ جاری رکھتی ہیں۔

’’فلسطینی مرکز برائے تحفظ اسیران‘‘ نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی رہنماؤں کی زندگیوں کو لاحق شدید خطرات سے متنبہ کیا اور کہا کہ ان کو قید تنہائی میں ڈال دیا جاتا ہےاور بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم کر دیا جاتا ہے۔ قیدیوں کو فراہم کی جانے والی کوٹھڑیوں کی لمبائی صرف دو میٹر ہوتی ہے جبکہ چوڑائی بھی اتنی ہی ہوتی ہے۔ مرکز نے کہا کہ قیدیوں کے ساتھ یہ سلوک تمام اقدار، اور تمام عالمی قوانین اور معاہدوں کے خلاف اور انسانیت کی توہین شمار ہوتا ہے۔

مرکز نے ایک بار پھر متنبہ کیا کہ قابض اتھارٹیز کی جانب سے یحیی سنوار جیسے قیدی رہنماؤں پر روا رکھا جانے والا غیر انسانی سلوک ان کو آہستہ آہستہ قتل کرنے کے مترادف ہے۔ قیدیوں کے تحفظ کے ادارے نے قابض اتھارٹیز سمیت تمام آٓزاد دنیا سے فلسطینی رہنما یحیی سنوار کی زندگی کی ابتر صورتحال کی ذمہ داری سے آگاہ کیا او کہا کہ ان کی زندگی کا خاتمہ ان کے صحت کے ساتھ برتی گئی غفلت کی وجہ سے ہوگا، جس کے بعد یہ ہی حربہ دوسرے قیدیوں کےساتھ آزمایا جائے گا۔ مزید برآں اسرائیلی جیلوں میں 197 قیدیوں کی موت میں سے اکثر کی موت طبی سہولیات سے غفلت برتنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اس موقع پر ’’ فلسطینی مرکز برائے تحفظ اسیران‘‘ نے تمام انسانی حقوق کی تمام قومی اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ قیدیوں کے اس مسئلے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اسرائیلی اتھارٹیز کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan