مغربی کنارے میں فلسطینی صدر محمود عباس کے زیرانتظام ملیشیا کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تازہ کارروائیوں میں عباس ملیشیا نے چھاپوں کے دوران حماس کے 11 اراکین گرفتار کر لیے ہیں، دوسری جانب صدر عباس کے زیرانتظام عدالتوں کی طرف سے اسیران کو سخت سزائیں دینے کا عمل بھی جاری ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا نے نابلس کے شمال میں عصیرہ کےمقام پر کارروائی کر کے حماس کے ایک درجن کے قریب اراکین کوحراست میں لے لیا، اس دورران کئی مکانات پر
حملوں میں مکانوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ اہلکاروں نے گھروں میں گھس کرخواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
گرفتار ہونے والوں میں ایک سابق استاد جنہیں سلام فیاض کی حکومت نے حماس سے تعلق کےالزام میں برطرف کر دیا تھا بھی شامل ہیں جبکہ ایک دوسرے شہری جس کا نام ناھی صوالحہ بتایا جاتا ہے نابلس میں موبائل فونز کا کاروبار کرتے ہیں۔ دیگر شہری بھی حماس کے اراکین بتائٓے جاتے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق عباس ملیشیا نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب نابلس میں طلبہ کے ایک ہاسٹل پر بھی چھاپہ مارا۔ اس دوران اسرائٓیلی فوج بھی عباس ملیشیا کی ہمراہ تھی۔ قابض فوج نے طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کی قیمتی چیزوں کی توڑ پھوڑ کی۔
طولکرم میں عباس ملیشیا نے شیخ عصام جیتاوی کوعمرہ کی ادائیگی کے بعد واپس پہنچنے پر انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دیگرگرفتاریاں الخلیل، رام اللہ اور سلفیٹ سے کی گئیں جہاں چھاپوں کے دوران عباس ملیشیا نے حماس کے اراکین کو ان کے اہل خانہ کے سامنے تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔ گرفتار ہونے والوں میں اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے افراد بھی شامل ہیں۔
داریں اثنا مغربی کنارے میں صدرمحمود عباس کے زیرانتظام عدالت نے حماس سے تعلق رکھنے والے چار اراکین کو قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق محمد جودہ ابوسلبک، خالد جمیل اور سیف القاضی کو ڈیڑھ ڈیڑھ سال قید کی سزائٓیں سنائی ہیں جبکہ ایک دوسرے قیدی کو ایک سال کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔