اسرائیلی فوج کے زیر کنٹرول ریڈیو نشریات میں کہا گیا ہے کہ اردن میں کئی دکانوں پر ایسے پوسٹرز آویزاں ہیں جن میں لکھا گیا ہے کہ “سوری۔ ۔دکانوں کے اندر کتوں اور اسرائیلیوں کا داخلہ ممنوع ہے ”
ریڈیو کے مطابق جب ان کی ٹیم پیٹرا اردن کا دورہ کررہی تھی تو وہ یہ دیکھ کر حیران ہو گئے کہ بعض دکانوں پرایسے پوسٹرز آویزاں تھے جن میں دو تصویریں دکھائی گئی تھیں۔ ایک تصویر میں ایک اسرائیلی کتے کو دکھایا گیا ہے جو فلسطینی خاتون پر حملہ آور ہوا ہے اور دوسری تصویر میں ایک اسرائیلی فوجی ایک عفت مآب خاتوں کی عزت پر حملہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ انہی پوسٹرز پر انگریزی زبان میں کتوں اور اسرائیلیوں کی دکانوں کے اندر داخلے پر پابندی کی تحریر درج تھی۔
واضح رہے کہ یہ پوسٹرس اس بڑی مہم کا حصہ ہیں جو اس وقت دنیا بھر میں صہیونی نسل پرست اورظالم اور جابر حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف بالخصوص پچھلے سال غزہ پٹی پر خوفناک حملے اور فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف چل رہی ہے۔ حالیہ اسرائیلی قابض انتظامیہ کی طرف سے مقدس مقامات کی توہین سے پوری عرب اور اسلامی دنیا میں اسرائیل کے نفرت اور غصے میں اضا فہ ہوا ہے۔